ہماری زبانيں

آج کی دنيا ميں سات کروڑ سے زيادہ لوگ ہيں۔ کل ملا کر ہم تقریباً 6900 زبانیں بولتے ہیں، جن میں سے کچھ 2000 لکھی جا چکی ہيں۔

ايک ايسی ويب سائيٹ ہونے کے طور پر جو کہ انٹرنيٹ اور بڑے پیمانے پر نفل مکانی (ماس مائيگريشن) کے دور ميں آزادی بيان کے اقدار پر بحث کی خدمت کے ليے پيدا ہوئی ہے، ہمارا مقصد ہے کہ ہم زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پہنچ سکیں۔ انٹرنيٹ پر سب سے زيادہ استعمال ہونے والی زبانوں کا پتہ کرنے کے ليے ہم نے عوامی طور پر دستياب ڈيٹا کے تجزيہ اور اس کی بنا پر ان تيراھ زبانوں کا انتخاب کيا ۔ يہ ہيں: عربی، چينی، انگریزی، فارسی، فرانسیسی، جرمن، ہندی، جاپانی، پرتگالی، روسی، ہسپانوی، ترکی اور اردو۔

فورسٹر ريسرچ اور ديگر ذرائع کے بنا پر ہمارا يہ اندازہ ہے کہ ہمارا مواد انٹرنيٹ پر موجودہ تقريبا ۲۰۰ کروڑ لوگوں ميں سے کچھ ۸۰٪ سے پڑہے جا سکتے ہيں۔

ترجمے ميں کھويا ہوا

ہماری اوکسفرڈ يونيورسٹی کے گريجيويٹ طالب علموں پر مشتمل ٹيم ميں ان سب زبانوں کے بولنے والے شامل ہيں۔ انہوں نے بڑی محنت سے تقریباً ہمارے سارے ايڈيٹوريل اور خاص طور پر کميشن کيے گۓ مواد کا ترجمہ کيا ہے۔ ان تمام زبانوں کے بیچ ثقافت اور استلح سے متعلق اختلافات کو مدنظر رکھتے ہوۓ يہ ايک بہت ہی مشکل کام ثابت ہوتا ہے۔ جن مشکلات کا سامنا انہوں نے کيا، ان کے بارے ميں آپ ہمارے ٹيم بلاگ ميں ” ترجمے ميں کھويا ہوا” کے عنوان کے تحت پوسٹس ميں جان سکتے ہيں۔

وسائل کے محدود ہونے کی وجہ سے ہم ويب سائيٹ پر يوزر جينيريٹڈ (صارفين کے تيار کردہ) مواد کا مکمل طور پر ترجمہ نہيں کر سکتے۔ اس کے نتيجے ميں ان کا ترجمہ نہيں کيا جاۓ گا۔ گوگل ٹرانسليٹ کا بٹن دبا کر آپ اگر چاہيں تو کامنٹس (تبصرے) کا ترجمہ ہماری منتخب شدہ ١٣ زبانوں ميں سے کسی ميں بھی کر سکتے ہيں۔ اس سے آپ کو اندازہ ہو جاۓ گا کہ مصنف نے کيا کہا ہے، ليکن اس پر باريک پہلو‎ؤں کے ترجمہ کے ليے اعتبار نہيں کيا جا سکتا۔

اگر آپ ہمارے مواد کا ديگر زبانوں ميں ترجمہ چاہتے ہيں کو ممکنہ طور پر يہ آپ پا سکتے ہيں۔ مزيد معلومات کے ليے کروم برا‎ؤ‎زر کھوليے اور يہ وويڈيو ديکھيے۔ اگر آپ کے کمپيوٹر ميں کروم براؤزر نہيں کھلتا تو آپ ہماری ويب سائيٹ سے کچھ بھی گوگل ٹرانسليٹ ميں کوپی اور پيسٹ کر سکتے ہيں۔

کوڈ

ہمارے ويب ڈیویليپر سائيمن ڈيکنسن اور ان کی ٹيم نے ايک نيا کوڈ بنا کر آزادی اظہار پر بحث کی روح کا ايک نقش پيش کيا ہے۔

سائيمن لکھتے ہيں:

"ميں اور ميرے ہمکاروں نے کافی سالوں سے فقط ورڈ پريس سے کم کيا ہے۔ تو جيسے ہی ہم نے اس پراجيکٹ کی شروعات کی، ہميں معلوم تھا کہ بہزبانی مواد کو ہينڈل کرنا اس کی کئی پختگيوں ميں سے ايک نہيں تھا۔”

"يوں تو پيجس کو ٹرانسليٹ کرنے کے ليے طويل عرصے سے قائم شدہ کئی ٹولس موجود تھے، ليکن ان ميں سے کوئی بھی کور ورڈ پريس کے ساتھ ہم آھنگی طور پر بڑھا نہيں تھا- تو ہم نے آخرکار يہ مشکل فيصلہ کيا کہ ہم اپنا خود کا بنائيں گے۔”

"پہلے اصول کی وضاحت اپنی منتخب شدہ زبان ميں بولنے کی آزادی کی طرف خصوصاً اشارہ کرتی ہے، تو ہم نے اس کو ٹھیک طریقے سے کرنا اپنا فرض سمجھا۔ اور اوپن سورس کے اقدار پر چلتے ہوۓ ہم اس کو ورڈ پريس کميونٹی کے فائدے کے ليے بغیر کسی چارجس کے ریلیز کر رہے ہيں۔”

print Print picture_as_pdf PDF

تبصرے (0)

گوگل کے ترجمے آٹومیٹک مشین ترجمے فراہم نہیں کرتے. ان سے آپ کو کہنے والے کی بات کا لب لباب تو پتا لگ سکتا ہے لیکن یہ آپ کو بات کا بلکل درست ترجمہ بشمول اس کی پیچیدگیوں کے نہیں دے سکتا.ان ترجموں کو پڑھتے وقت آپ یہ بات ضرور ذہن میں رکھیے

  1. آپ کا تبصرہ ماڈریشن کے مراحل میں ہے۔

    Info an das Entwickler-Team:
    Jedes der zehn Prinzipien hat eine eigene URL, allerdings funktioniert dies derzeit nicht bei allen Sprachen (stand 27.09.2021).
    Zur Erläuterung: Mit der URL https://freespeechdebate.com/ja/principle/p-1/ wird eine Seite mit dem ersten Prinzip auf Japanisch dargestellt und mit der nachfolgenden URL das zweite Prinzip auf Englisch https://freespeechdebate.com/en/principle/p-2/

    Demnach fehlen die folgenden Prinzipien:
    – Prinzip 4 auf Arabisch
    – Prinzip 8 auf Spanisch und Japanisch
    – Prinzip 10 auf Arabisch, Farsi, Hindi, Japanisch, Russisch und Urdu

    Vielen Dank für Ihre Arbeit

کسی بھی زبان میں تبصرہ کیجئے


آزادی اظہار راۓ آکسفرڈ یونیورسٹی کا ایک تحقیقی پراجکٹ ہے جو کہ سینٹ اینٹونی کالج کے ڈیرنڈورف پروگرام براۓ مطالعہ آزادی کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے

اوکسفرڈ يونيورسٹی