ترکش صحافی: سک اور سینر

فنڈا اسٹک اور ارم کوک دو ممتاز تحققیقاتی صحافیوں کے بارے میں لکھتے ہیں جن کو مارچ ٢٠١١ میں ایک دہشتگرد تنظیم کے ساتھ مبینہ تعلقات کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا. جرم ثابت ہو جانے پر اہمت سک اور نیدم سینر کو ١٥ سال تک قید ہو سکتی تھی.

کیس

مارچ ٢٠١١ میں دو ممتاز تفتیشی صحافیوں (اہمت سک اور نیدم سینر) کو ارگنیکوں دہشتگرد تنظیم کے ساتھ مبینہ تعلقات کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا – یہ ترکی کی تاریخ میں ‘ڈیپ سٹیٹ’ پر سب سے بڑی عدالتی تفتیش کا حصہ تھا. ٣ مارچ کی صبج پولیس نے ان کے گھروں کی تلاشی لی اور ان کے تمام نجی ریکارڈ، کمپیوٹر اور سی ڈی اٹھا لیں. ریاستی اہلکاروں نے ان دو صحافیوں پر ترکی کے پینل کوڈ کے تحت ایک مسلح تنظیم کی ممبرشپ (دفع ٣١٤/٢)، ایک قانونی تحقیق کی رازداری کی خلاف ورزی (دفع ٢٨٥) اور مقدمے کے نتیجے کو اثر انداز کرنے کی کوشش (دفع ٢٨٨) کے الزامات لگاۓ.

سک کی غیر مطبوعہ کتاب امامین اوردوسو (امام کی فوج)، جو کہ پنسلوینیا میں مقیم امام فتھللہ گولین کی قیادت میں قائم کردہ ترکی کے سب سے با اثر اسلامی بھائی چارے کے نیٹورک گولین تحریک کی تحقیق پر مبنی تھی، کی الکٹرانک کاپیاں بھی پولیس نے ایک ‘غیر قانونی تنظیمی دستاویز’ کے طور پر ضبط کر لیا. اس کتاب میں گولین تحریک اور ترکی کی پولیس کے درمیان تعلقات پر روشنی ڈالی گئی تھی، جس کو حکام نے ‘پروپگینڈا’ قرار دے کر کہا کہ یہ سک اور ارگنکوں کے درمیان تعلقات کا ثبوت ہے. نتیجتا کتاب شائع ہونے سے پہلے ہی اس کی ساری کاپیاں پولیس نے ضبط کر لیں. ١١ اپریل ٢٠١١ کو ڈرافٹ کتاب کی الکٹرانک کاپیاں ایک نامعلوم ویب سائٹ کے ذریعے آن لائن لیک ہو گئیں اور اس کو ای میل اور ٹوٹر جیسی سوشل نیٹورکنگ ویب سائٹوں کے زریعے دور دراز پھیلایا گیا.

سینر، جو کہ انسٹیٹیوٹ فار فری پریس اوارڈ جیت چکے ہیں جس کے ساتھ عالمی صحافت کی آزادی کے ہیرو کا خطاب بھی آتا ہے، آرمینین صحافی ھرانٹ ڈنک کے قتل اور اس کی تفتیش میں ترکی کی حکومت کی طرف سے شفافی میں کمی پر دو کتابیں لکھ چکے ہیں. اسی طرح سینر کی صحافی کے طور پر تحریروں کو ارگنکوں کے ساتھ تعلقات کے ثبوت کے طور پر لیا گیا. سک اور سینر ابھی تک حوالات میں ہیں اور جرم ثابت ہو جانے پر ان کو ١٥ سال تک قید ہو سکتی ہے. ١٧ نومبر ٢٠١١ کو پوستا یینلاری/پوستا پبلشنگ ہاؤس نے سک کی کتاب ١٢٥ مصنفوں کے حمایتی دستخطوں کے ساتھ پبلش کی.

١٢ مارچ ٢٠١٢ جیل میں ٢٧٥ دیں گزارنے کے بعد سینر اور سک کو بیل پر رہا کر دیا گیا. اپنی رے کے فورا کی گئی باتوں پر سک پر ‘دجھمکی دینے’ اور ‘ریاستی ملازموں کی توہین’ کرنے کے مزید الزامات لگا دیے گئے. ان کے نئے مقدمے کی سماعت اب ١٣ ستمبر ٢٠١٢ کو ہو گی.

مصنف کی راۓ

ہم سمجھتے ہیں کے قومی سلامتی کے نام پر صحافیوں کو گرفتار کرنا اور ان کے پبلش ہوئے یا غیر شائع شدہ کاموں کو ضبط کرنا غلط ہے. ہم سمجھتے ہیں کے اس قسم کے اقدامات آزادی اظہار راۓ کے حق کے عین خلاف ہے اور نتیجتا جب کسی کے خیالات و راۓ ریاستی لائن یا طاقتور سیاسی پارٹیوں کے برعکس ہو تو اس کی تحقیق یا آواز کو زیادہ آسانی سے دبایا جا سکتا ہے. یہ اقدامات صحافیوں کو اپنا کام کرنے سے روکتے ہیں؛ ان کا پیغام بہت صاف اور واضح ہے: ظلم اور دباؤ سے بچنے کے لئے حکومت کی غلطیوں پر یا سیاست کی بیسواد پہلوات پر روشنی مت ڈالئے.

اگر ہمارے صحافی اور ہماری پریس آزاد نہیں ہو گی تو ہم با شعور فیصلے نہیں کر سکتے اور نہ ہی سیاسی عمل میں پوری طرح کار آمد شرکت کر سکتے ہیں. اس کے علاوہ اگر حکومت کی کارستانیوں پر روشنی ڈالنے والی تمام تحقیقات کو قومی سلامتی کے نام پر دبا دیا جاۓ تو شہریوں سے اپنی حکومتی پالیسیوں پر اثر انداز ہونے کا جمہوری حق ختم ہو جاۓ گا.

- فنڈا اسٹک اور ارم کوک

مزید پڑھئے:

کسی بھی زبان میں تبصرہ کیجئے

جھلکیاں

سب ہا‏ئيلائٹس ديکھنے کے ليے دائيں طرف سوا‏ئپ کيجئيے


آزادی اظہار راۓ آکسفرڈ یونیورسٹی کا ایک تحقیقی پراجکٹ ہے جو کہ سینٹ اینٹونی کالج کے ڈیرنڈورف پروگرام براۓ مطالعہ آزادی کے تحت منعقد کیا جا رہا ہے

اوکسفرڈ يونيورسٹی